لندن میں، آپریشن سے دو گھنٹے پہلے مریض کے کمرے میں ایک نرس داخل ھوئی اور وہاں  کمرے میں رکھے ھوئے  گلدستے کو  سنوارنے اور درست کرنے لگ گئی.


ایسے میں جبکہ وہ اپنے پورے انہماک کے ساتھ  اپنے اس  کام میں  مشغول تھی، اس نے  اچانک ھی مریض سے پوچھ لیا:

سر،کونسا ڈاکٹر آپ کا آپریشن کر رہا ھے؟مریض نے نقاہت کی حالت میں، نرس کو دیکھے بغیر ھی اچاٹ سے لہجے میں کہا: ڈاکٹر جِبسن۔

*

نرس نے حیرت  کے ساتھ ڈاکٹر کا نام سنا اور  اپنا کام چھوڑتے ھوئے،  مریض سے قریب ھو کر  پوچھا: سر، کیا واقعی ڈاکٹر جِبسن نے آپ کا آپریشن کرنا قبول کر لیا ھے؟

مریض نے کہا: جی، میرا آپریشن  وہ ھی کر رھے ہیں۔

*

نرس نے کہا: بہت ھی عجیب بات ھے، مجھے یقین نہیں آ رہا۔ 

مریض نے پریشان ھوتے ھوئے پوچھا: مگر اس میں ایسی کونسی عجیب بات ھے؟

نرس نے کہا: دراصل اس ڈاکٹر نے اب تک ہزاروں آپریشن کیئے ہیں۔ان کے آپریشن میں کامیابی کا تناسب سو فیصد ھے۔ ان کی شدید  مصروفیت کی بناء پر، ان سے وقت لینا انتہائی دشوار کام ھوتا ھے۔ میں اسی لیئے حیران ھو رھی ھوں کہ آپ کو کس طرح ان سے وقت مل گیا ھے؟.

*

مریض نے ایک طمانیت کے ساتھ نرس سے کہا بہرحال، یہ میری خوش قسمتی ھے کہ مجھے ڈاکٹر جِبسن سے وقت ملا ھے اور وہ ھی میرا آپریشن کر رھے ہیں۔ 

نرس نے ایک بار اپنی بات دہراتے ھوئے کہا کہ: یقین جانیئے میری حیرت ابھی تک برقرار ھے کہ اس دنیا کا سب سے اچھا ڈاکٹر آپ کا آپریشن کرے گا!!

اس گفگتگو کے بعدمریض کو آپریشن تھیٹر  پہنچایا گیا، مریض کا  کامیاب آپریشن ھوا اور اب مریض بخیروعافیت ہنسی خوشی اپنی زندگی گزار رہا ھے۔۔۔۔

**

ایک بات جو بتانے والی ھے وہ یہ کہ مریض کے کمرے میں آنے والی عورت کوئی عام  نرس نہیں بلکہ اسی ہسپتال کی ایک ماہر نفسیات لیڈی  ڈاکٹر تھی جس کا کام مریضوں کو ذہنی اور نفسیاتی طور پر آپریشن کیلیئے، کچھ ایسے طریقے سے تیار اور مطمیئن کرنا تھا   جس کی طرف مریض کا شک بھی نہ جا سکے.

**

اور اس بار اس لیڈی ڈاکٹر نے اپنا کام نرس کی یونیفارم میں مریض کے کمرے میں رکھے گلدستے کو سنوارتے سنوارتے کر دیا تھا۔ اور مریض کے دل و دماغ میں یہ بات بہت ھی خوبصورتی سے بٹھا دی تھی کہ جو ڈاکٹر اس کا آپریشن کرے گا وہ دنیا کا مشہور اور کامیاب ترین  ڈاکٹر ھے جس کا ہر آپریشن ایک کامیاب آپریشن ھوتا ھے۔  اور ان سب باتوں سے مریض بذات خود ایک مثبت انداز میں بہتری کی طرف لوٹ آیا۔

***

امید اور اچھا احساس  دلانا اور مثبت سوچنے پر مجبور کرنے کیلئے آپ کا ماہر نفسیات ھونا ضروری نہیں

*

کسی مایوس شخص کو تسلی اور خوش امیدی کے دو بول جادوئی اثر اور وہ توانائی دیتے ہیں جو کسی دوا میں نہیں اس لیئے ہمیشہ اچھا بولیئے۔ دوسروں کو نئی امید دلائیے۔۔۔

*

شاید آپکے چند خوبصورت الفاظ کسی کو دوبارہ زندگی کی طرف لوٹا دیں..