کتےکی وہ کونسی فطرتیں ہیں جنکی وجہ سے وہ نجس قرار پایا ؟
• پہلی فطرت یہ ہے کہ وہ اس وقت جب اللہ تعالیٰ اپنی رحمتوں کا نزول شروع کرتا ہے اپنی نعمتوں کی بارش کرتا ہے وہ اوندھے منہ پڑ کر سو جاتا ہے یعنی ساری رات وہ جاگتا رہتا ہے اور رحمت خداوندی کے نزول کے وقت اسکو نیند کا غلبہ آ جاتا ہے.
• دوسری فطرت یہ کہ وہ اپنے ہم جنس کو دیکھ کر ہمیشہ بھونکے گا نفرت کا اظہار کرے گا.
• تیسری فطرت یہ کہ وہ اپنی غذائی ضرورت پوری کرنے کے بعد بچی کھچی غذا زمین میں گڑھا کھود کر دبا دیتا ہے، زمین میں دفن کر دیتا ہے تاکہ وہ کسی اور کے کام نہ آ سکے.
اس کے بعد میرے ذہںن میں یہ بات کہ اگر یہ نجس جانور ہے تو وہ کتا جو کہ اصحاب کہف کا تھا اس کیلئے جنت کیوں واجب قرار دی گئی؟ اس کتے کے حوالے سے مختلف مذاہب میں اختلاف پائے جاتے ہیں، مگر یہ بات اپنی جگہ کہ قران شریف میں اس کتے کیلئے جنت واجب قرار دی گئی ہے.
اصحاب کہف کے واقعے سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے ہمراہ ایک کتا بھی تھا جو ان کے ساتھ رہتا تھا اور انکی حفاظت کرتا تھا ۔
یہ کتا ان کے ساتھ کہاں سے شامل ہوا؟ کیا ان کا شکاری کتا تھا یا اس چرواہے کا کتا تھا کہ جس سے ان کی راستے میں ملاقات ہوئی تھی.
اور جب اس نے ان کو پہچان لیا تو اس نے اپنے جانور آبادی کی طرف روانہ کر دیئے تھے اور خود ان پاکباز لوگوں کے ساتھ ہو لیا تھا۔ کیونکہ وہ حق کی تلاش میں اور دیدار الہٰی کا طالب انسان تھا، اس وقت کتا ان سے جدا نہ ہوا اور ان کے ساتھ ہو لیا.
پھر جب جنگ کے وقت دشمن غار کے قریب آئے تو کتے نے اپنی فطرت کے مطابق بھونکنا چاہا مگر پھر ایکدم رک گیا اور سر نیچے کر کے بیٹھ گیا دشمن نے جب دیکھا تو یہ کہتے ہوئے وہاں سے گزر گئے کہ اگر یہاں کوئی ہوتا تو یہ جانور ضرور بھونکتا اس جانور نے اپنی فطرت کو چھوڑا۔
یہیں حکم ہوا کہ اس کے پر جنت واجب ہے ۔
جب یہ بحث چل رہی تھی تو میرے ذہںن میں ایک عجیب سی کشمکش عجیب سی بے چینی تھی مجھے رونا آ رہا تھا۔ میں عجیب سی گھبراہٹ کا شکار ہو گیا، میری بے چینی کا سبب یہ تھا کہ وہ تمام فطرتیں و تمام عادتیں جنکی وجہ سے کتے کو نجس العین قرار دیا گیا وہ ساری عادتیں وہ ساری فطرتیں تو مجھے کسی اور مخلوق میں بہت واضح نظر آتی ہیں۔ میں اس حقیقت سے نظریں چرانا چاہ رہا ہوں مگر مجھے مجبوراً اس بات پر سوچنا پڑا ۔
کیا یہ عادتیں ہم جسے اشرف المخلوقات کے نام سے جانتے ہیں ان میں نہیں پائی جاتیں ؟
میں اور آپ اس عادت و فطرت کا شکار نہیں؟
ساری رات اپنی بیجا مصروفیات میں جاگ کر طلوع آفتاب کے وقت سو جانا کیا ہماری روٹین کا حصہ نہیں؟؟؟
اپنے بہن بھائیوں کو نفرت سے دیکھنا ان کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی بجائے مشکلات پیدا کرنا ہماری فطرت کا حصہ نہیں۔۔۔؟
اپنی غذائی ضروریات کو پوری کرنے کے بعد بقیہ کھانے کو فریج جیسی مشین میں محفوظ کر دینا اور ضرورت نہ پڑنے پر اسکو ضائع کر دینا ہمارا روز مرہ کا معمول نہیں ۔۔۔۔؟
پھر میرا رب میرا پروردگار تمام جہانوں کو پالنے والا ستر ماٶں سے زیادہ محبت کرنے والا ایک مثال سے سمجھا رہا ہے کہ کتے نے اپنی صرف ایک فطرت چھوڑی تو اس پہ جنت واجب ہو گئی۔
تو پھر ہم جسے رب نے اشرف المخلوقات کا درجہ دے کر اپنی سب سے پیاری مخلوق بنا دیا اپنی صرف ایک فطرت بھی چھوڑ دی۔
تو کیا رب العالمین جو صرف اس بات کا منتظر رہتا ہے کہ کب اس کا بندہ اس سے مغفرت کیلئے رجوع کر لے کیا وہ اپنی رحمتوں سے ہماری بخشش نہیں کرے گا۔
💧 دعا ہے کہ رب العالمین ہم سب کو تمام بری خصلتیں چھوڑنے اور نیک عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
🌱آمین ثم آمین یا رب العالمین 🌱
0 Comments